تجھے میں پیار کروں گا تجھے ستاؤں گا
وفا کے گیت تجھے جان من سناؤں گا
رہے گی مجھ سے خفا کب تلک بتا تو ذرا
ہنسی علاج ہے غم کا تو مسکرا تو ذرا
میں ہاتھ جوڑ کے آخر تجھے مناؤں گا
وفا کے گیت تجھے جان من سناؤں گا
تو خوبرو ہے تو نخرہ بھی آسماں پہ ترا
چلے تو ایسے کہ ہے راج اس جہاں پہ ترا
ترا بنا ہوں میں اپنا تجھے بناؤں گا
وفا کے گیت تجھے جان من سناؤں گا
تری گلی کے میں پھیرے لگا نہیں سکتا
گلی کے لوگوں سے میں مار کھا نہیں سکتا
ہاں تجھ سے ملنے میں کالج تو روز آؤں گا
وفا کے گیت تجھے جان من سناؤں گا
تجھے میں پیار کروں گا تجھے ستاؤں گا
وفا کے گیت تجھے جان من سناؤں گا