Add Poetry

تجھ بن مری حیات میں اب کیا ہے کچھ نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

تجھ بن مری حیات میں اب کیا ہے کچھ نہیں
دنیا کے حسن و خواب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

کچے گھڑے پہ تیر کے دیکھا ہے کتنی بار
آنکھوں کے اس چناب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

غم کی کھلی فضاؤں میں برباد ہو چکی
اس زیست کے سراب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

میری فصیلِ لب سے گویا دھوپ ڈھل گئی
اس آتشی گلاب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

بکھری جو مہک پھول کی گلشن سے اڑ گئی
ہجرت جو کر رہی ہیں یہ گلشن سے تتلیاں
موسم کے اس شباب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

عمر رواں میں ڈھل گئی چاہت کی دلکشی
چہرے کے ماہتاب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

چلتے ہیں تیرے پیار کی سنگت یہ چھوڑ کر
وشمہ ترے خطاب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

Rate it:
Views: 405
12 Jan, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets