تحفہ جنوں کا اجنبی سودائی دے گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

تحفہ جنوں کا اجنبی سودائی دے گیا
گویائی لے کے سوچ کی گہرائی دے گیا
جِس نے بڑی تکریم سے اپنایا تھا کبھی
وہ چھوڑ گیا ہجر کی رسوائی دے گیا
چہرے کا روپ آنکھوں کی بینائی لے گیا
وہ چھین کے ہماری دلربای لے گیا
تحفہ جنوں کا اجنبی سودائی دے گیا
گویائی لے کے سوچ کی گہرائی دے گیا
 

Rate it:
Views: 415
15 May, 2019