Add Poetry

تحفہ

Poet: ارباب بزمی By: ارباب بزمی, More Eminabad Gujranwala


کیک پر سجی
موم بتیوں کی روشنی میں
تنہا بیٹھا ،تیرا منتظر تھا
کہ تُو آ گئی
اور چپکے سے
میری آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر
گلاب کی پنکھڑیوں ایسے لب
میرے کان کے پا س لاکر
کھلکھلاتی ہوئی
مدھر آواز میں ہولے سے بولی
ہیپی برتھ ڈے ٹُو یُو
میں نے پلکیں اُٹھا کر
تجھے دیکھنا چاہا
مگر، تم تو
موتیوں جیسا قیمتی تحفہ
نین ساگر کے حوالے کر کے
جا بھی چکی ہو

Rate it:
Views: 394
30 May, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets