تدبیر
Poet: Anonymous By: Haroon Afzal, Gujratتیری کوشش تیری تدبیر ہونا چاہتا ہوں
 تیرے ہاتھ کی تحریر ہونا چاہتا ہوں
 
 تو میرے پاس آئے اور پلٹ کے نہ جائے
 میں تیرے پاؤں کی زنجیر ہونا چاہتا ہوں
 
 مجھے عادت نہیں اب دوسروں کے مشوروں کی
 میں خود بھی صاحب تقدیر ہونا چاہتا ہوں
 
 ازل سے خواب بن کر تیری آنکھوں میں رہا ہوں
 میں اب شرمندہ تعبیر ہونا چاہتا ہوں
 
 میں اس لیے خود کو مسمار کر رہا ہوں
 تیرے ہاتھوں سے تعمیر ہونا چاہتا ہوں
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 