مجھ کو اب بھی لینا ھے کام صبر سے کیوں کہ دل اسکا بھرا پڑا ھے زھر سے نفرت کے بیج دل میں اسکے بوئے گئے ہیں عداوتون کے کانٹے تہین چبھوئے گئے ہیں ہنوز کوئی امید نہیں گلشن و بہار کی یعنی ہر تدبیر ھے اپنی بے کار کی