ترا فقیر ہے اور دو جہاں پہ بھاری ہے
Poet: خرم شاہ جی By: خرم شاہ جی, Mansheraمکاں پہ بھاری ہے وہ لامکاں پہ بھاری ہے
ترا فقیر ہے اور دو جہاں پہ بھاری ہے
اک ایسی بات ہے جو اب زباں نہ روک سکے
اک ایساتیر ہےجو اب کماں پہ بھاری ہے
حسب نسب سے ہی انکار کرنے والا ہوں
میں ایک بوجھ ہوں جو رفتگاں پہ بھاری ہے
یہ پیڑ ٹوٹ رہا ہے ثمر کے آتے ہی
کہ اپنی جان یہاں اپنی جاں پہ بھاری ہے
فقیر لوگ ہیں اور درد دل کا رکھتے ہیں
ہماری جھونپڑی عالی مکاں پہ بھاری ہے
میں خاکدان پہ راضی تو آسمان میں خوش
وہاں پہ بوجھ تھا میں تُو یہاں پہ بھاری ہے
More Love / Romantic Poetry






