تری جب مہرباں یادیں ہوئی ہیں
Poet: چاند ککرالوی By: مصدق رفیق, Karachiتری جب مہرباں یادیں ہوئی ہیں
بہت ہی خوش نما راتیں ہوئی ہیں
ہواؤں سے بہت ڈرنے لگا ہوں
گھنی جب سے مری شاخیں ہوئی ہیں
وہ جس دن سے ہوا ہے دور مجھ سے
مری اس سے بہت باتیں ہوئی ہیں
انہیں پر جی رہے ہیں ہم ابھی تک
جو خوابوں میں ملاقاتیں ہوئی ہیں
دھواں نکلا ہے تیری کھڑکیوں سے
مگر پرنم مری آنکھیں ہوئی ہیں
تری خوشبو فضا میں گھل گئی کیا
معطر کیوں مری سانسیں ہوئی ہیں
More Love / Romantic Poetry






