تلوار تیرے پیار کی اس دل پہ چل گئی
موسم کے ساتھ دل کی بھی دنیا بدل گئی
دل کو ردائے پیار نے ڈھانپا ہی تھا مرے
غم کی سیاہ رات سحر میں بدل گئی
موسم بہار عشق مرے دل میں کیا بسا
یہ کائنات پیار کی خوشبو میں ڈھل گئی
آنکھوں میں تیرنے لگے چاہت کے جب کنول
حیرت زدہ سماج کی دستار جل گئی
دل کی زمیں سے گزرا محبت کا قافلہ
بلبل حسین نام سے وشمہ کے جل گئی