تمام عمر مجھےایک اضطراب رہا

Poet: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi, Brampton UK

تمام عمر مجھےایک اضطراب رہا
تری وفا مری امید کا سراب رہا

تمہارے نام جو کر دی تھی زندگی اپنی
یہ ایک جرم مری روح کا عذاب رہا

گزرتے وقت نے کملا دیا یہ حسن ترا
نہ تو رہا نہ ترا ایسا وہ شباب رہا

ترے بغیر سلگتی سیاہ راتوں میں
تراخیال مرےرتجگوں کا خواب رہا


یہ کیسے موڑ پہ لے آئی زندگی اپنی
بنا وہ راہ کا پتھر جو کل گلاب رہا

اٹھا رہا ہے جو پردہ مرے گناہوں سے
وہ پارسا بھی کبھی اپنا ہم رکاب رہا

شکایتِ غمِ دوراں تو اک بہانہ تھا
مرا چلن ہی بہت ابتر و خراب رہا
 

Rate it:
Views: 621
07 Jan, 2015