Add Poetry

تمھارے بعد بھی کچھ دن ھمیں سہانے لگے

Poet: M.Z By: M.Z, karachi

تمھارے بعد بھی کچھ دن ھمیں سہانے لگے
پھر اس کے بعد اندھیرے دیے جلانے لگے

چمک رھا تھا وہ چاند اور اس کی محفل میں
سب آنکھیں، آئینے، چھرے شراب خانے لگے

خلا میں تھا کہ کوئی خواب تھا کہ خواھش تھی
کہ اس زمین کے سب شھر شمیانے لگے

نہ جانے کون سے سیارے کا مکین تھا رات
کہ زمیں و زماں سب مجھے پرانے لگے

فضہ شام، سمندر، ستارے جیسے لوگ
وہ بادبان کھلے، کشتیاں چلانے لگے

بس ایک خواب کی مانند ھے غزل میری
بدن سنائے اسے روہ گنگنانے لگے

ھزاروں سال کے انسان کا تجربہ ھے جو شعر
تو پل میں کیسے کھلے وہ جسے زمانے لگے

سیا رات کی حد میں اگر نکل آئی
دیے کے سامنے خورشید جگمگانے لگے

ھر اک زمانہ زمانہ ھے میر صاحب کا
کہا جو ان نے تو ھم بھی غزل سنانے لگے

Rate it:
Views: 350
05 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets