میری تمام غزلوں کا ھر ھرف تمھارے نام
دل تو دے ہی چکے تھے اب جاں بی تمھارے نام
مدتوں سے منتظر ھیں تیری اک شام کے ھم
اپنی تو صدیوں سے ھے ھر صبح و شام تمھارے نام
تم نے تو کبھی لب ھلانا بھی گنوارا نا کیا
میری تو قوت تقلم تک ھے نام
جب تم کو دیکھا تو دیکھتے ھی فیصلہ کر ڈالا
رضا زندگی کا اب ھر پل تمھارے نام
تم کو چاھا ھے تم کو چاھیں گے اور چاھتے ھی رھیں گے
تم کسی اور کو چاھو اپنی تو چاھت ھے تمھارے نام
اس پل کا منتظر ھوں صدیوں سے
جب تم کہو گی رضا ھم تمھارے نام
تھک چکا ھوں،ھار چکا ھوںایس پل کے انتظار میں
خدا کے واسطے اب تو کہہ دو رضا ھم تمھارے نام