تمہارا رستہ دیکھتے ہیں اس گلی کے موڑ پر
اک بار تم گزرے جہاں سے میرا دامن چھوڑ کر
مایوسیوں کے سفر میں تاریکیاں سہی
ہم تمہیں ڈھونڈیں گے تاریکیوں کو توڑ کر
تم کو منا لے جائیں گے ہم کو یقین ہے
جھوٹے رسم و رواج کی ہر زنجیر توڑ کر
مشکل سہی ممکن تو ہے اے میرے ہمنوا
تم سے روابط جوڑنا لیکن رہیں گے جوڑ کر
عظمٰی اگرچہ منزلیں پانا سہل نہیں
ہم نہیں واپس پلٹتے اپنا رستہ چھوڑ کر