تم میری کون ہو تم سے ہے تعلق کیسا
تم کسی دھند میں لپٹی ہوئی تنہائی ہو
میری شہرت ہو دعا ہو میری رسوائی ہو
بات کرتی ہو کبھی چپ میں بکھر جاتی ہو
کیوں میری روح کے گوشوں پہ ستم ڈھاتی ہو
تم میری کون ہو تم سے ہے تعلق کیسا ؟
گنگناتی ہو تو یہ محسوس یہ ہوتا ہے مجھے
جیسے دریاؤں کے ساحل سے صدا آتی ہے
پاس آتا ہوں تو خوابوں میں اتر جاتی ہوں
دور جاتا ہوں تو دامن سے لپٹ جاتی ہو
تم میری کون ہو تم سے ہے تعلق کیسا