تم چلے آؤ دم نکلتا ہے

Poet: AB shahzad By: AB shahzad, Mailsi

تم چلے آؤ دم نکلتا ہے
بات کرنے سے غم نکلتا ہے

ہجر غم کرب میں کٹی ہے زیست
خون بن کے یہ نم نکلتا ہے

لینے انصاف میں چلا ہوں آج
دیکھ لیتا ہوں سم نکلتا ہے

اس لیے لوگ پیچھا کرتے ہیں
بن سنور کے صنم نکلتا ہے

توں پلا ہی دے اوک سے ساقی
اب کہاں جامِ جم نکلتا ہے

وہ تو معنم تھے ان کی مانی گئی
پاس میرے ہی بم نکلتا ہے

آج شہزاد ملنا ہے جس کو
گھر سے اپنے وہ کم نکلتا ہے

Rate it:
Views: 311
17 Dec, 2020