تم چلے گئے جس راہ پر ھمیں چھوڑ کر منہ موڑ کر
ھم آج بھی ھیں وھیں کھڑے خود کو توڑکر منہ موڑ کر
تم تو کہتے تھے کبھی نہ جاؤ گے ھمیں چھوڑ کر ھمیں توڑ کر
پھر کیا ھواکیوں چلے گئے ھمں توڑ کر منہ موڑ کر
نہ جانے کتنے طوفان آئے ھمیں توڑنے ھمیں موڑنے
انہیں کیا پتہ ھم کھڑے ھیں خود کو توڑ کر منہ موڑ کر
اک شخص ملا اس راہ پر جو لگا ھمیں تمہارے سا
پر لگا تو دل کو یہ لگا تو آیا ھے خود کو چھوڑ کر
یہی اب ھماری قسمت ھے یہ سوچ کر
ھم نے خود کو گنوا دیا تمہیں کھو کر تمہیں چھوڑ کر