تم کیا جدا ہوئے کہ تمنا جدا ہوئی
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillقسمت کی ہر لکیر سمے سے خفا ہوئی
تم کیا جدا ہوئے کہ تمنا جدا ہوئی
اٹھے جو ہاتھ لب پہ تیرا نام ہی آیا
پھر اسکے بعد کوئی نہ مجھ سے دعا ہوئی
سنتے ہیں وہاں شوق کا دریا امڈ پڑا
میری نماز عشق جہاں پر ادا ہوئی
زور جنوں نے تھام کے رکھا لہر کا ساتھ
کشتی کنار گاہ کی طرف بار ہا ہوئی
کچھ اس طرح سے ٹوٹا طلسم ردائے حسن
گویا فریب رنگ سے تتلی رہا ہوئی
More Love / Romantic Poetry






