کٹ جائے گی کٹتے کٹتے میری تنہائی
سنتے ہی نکل جائے دم میرا شہنائی
نشانہ بنا یہ دل تیرے ظلم کا آخر
ہے دل کی بے پرواہی یا میری لاپرواہی
جینے نہیں دیتی محبت کے پروانوں کو
بڑی سنگدل ہے خدا کی یہ خدائی
روتے ہیں سبھی محبت کی چوٹ سے
ہے ہم نے بھی دل پہ چوٹ کھائی
نہ جانے کیسے کٹے میرے شب و روز
طویل ہے بہت شاکر صنم کی جدائی