تنہا ہوں کبھی تو مجھے ڈھونڈ لینا
اس دنیا سے نہیں اپنے دل سے پوچھ لینا
آپ کے آس پاس ہی کہیں رہتے ہیں ہم
یادوں سے نہیں دھڑکنوں سے پوچھ لینا
آنکھوں سے آنسو چھلک جاتے ہیں
تنہائیوں میں کیوں غم یاد آتے ہیں
آنسو سے پوچھ کر کوئی یہ بتا دے مجھ کو
دور رہنے والے کیوں یاد آتے ہیں
کاش وہ پلکوں پہ سجائے مجھ کو
روٹھوں تو کبھی منائے مجھ کو
دل اس کی یاد سے اک پل غافل نہیں
پھر کیسے ممکن ہے وہ بھول جائے مجھے