لڑکا
۔۔۔۔۔۔
کبھی جو مجھ سے خفا ہو گی میں مناؤں گا
تو روئے گی تو مری جاں تجھے ہنساؤں گا
میں پیار سے ترے بالوں میں ہاتھ پھیروں گا
لگا کے سینے سے پلکوں کو تیری چوموں گا
قسم ہے پیار کی دلہن تجھے بناؤں گا
تو روئے گی تو مری جاں تجھے ہنساؤں گا
رہا یہ وعدہ کبھی کوئی غم نہ دوں گا تجھے
ہمیشہ دل میں محبت لیے ملوں گا تجھے
ترے لیے میں سدا پھول لے کے آؤں گا
تو روئے گی تو مری جاں تجھے ہنساؤں گا
کریں گے باغ میں سیریں بھی اور جاگنگ بھی
کراؤں گا میں تجھے ہوٹلنگ بھی ، شاپنگ بھی
ہاں چٹ پٹی سی تجھے چاٹ بھی کھلاؤں گا
تو روئے گی تو مری جاں تجھے ہنساؤں گا
سلاؤں گا تجھے بانہوں میں میری شہزادی
رہیں گے ہو گی جہاں حسن و عشق کی وادی
اے ناز والی ترے ناز سب اٹھاؤں گا
تو روئے گی تو مری جاں تجھے ہنساؤں گا
کبھی جو مجھ سے خفا ہو گی میں مناؤں گا
تو روئے گی تو مری جاں تجھے ہنساؤں گا