Add Poetry

تو سمندر، کوئی دھارا تو نہیں ہو سکتا

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

تو سمندر، کوئی دھارا تو نہیں ہو سکتا
یہ محبت ہے کنارا تو نہیں ہو سکتا

دور ہونے سے محبت تو نہیں مر سکتی
پاس ہو کر یہ اشارہ تو نہیں ہو سکتا

گرد چہرے پہ مسافت کی بھی ہو سکتی ہے
اب میں ہر کھیل میں ہارا تو نہیں ہو سکتا

میرے جیتے بھی تمہارا جو نہیں ہے تو سنو
میرے مرنے پہ تمہارا تو نہیں ہو سکتا

تو نے اپنا تو لیے شہر کے آداب مگر
یوں میری جان گزارا تو نہیں ہو سکتا

بس یہی بات سمجھنے سے ہے قاصر مرا دل
ہر کوئی شخص ہمارا تو نہیں ہو سکتا

ایک لمحے میں تجھے زین اجاڑا جس نے
اس کا تو جان سے پیارا تو نہیں ہو سکتا
 

Rate it:
Views: 594
02 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets