Add Poetry

تھا ویراں مدت سے، بہلانے چلے آئے

Poet: Imran Nazeer By: Imran Nazeer, Gujranwala

تھا ویراں مدت سے، بہلانے چلے آئے
تیرے دل سے دل ہم لگانے چلے آئے

شاید ہو جائے کچھ آفاقہ جام سے
بس یہی سوچ کر میخانے چلے آئے

دیکھا جو اتنا اضطرب مجھ میں
میری طرف لپکے پیمانے چلے آئے

زخموں پہ مرحم جو رکھا ہم نے
وہ مسکرائے اور درد بڑھانے چلے آئے


رولاتے رہے ذندگی بھر جو مجھ کو
میری میت پہ آنسو بہانے چلے آئے

کھو چکے جب سننے کی شکتی ہم
تو آواز مجھ کو وہ سنانے چلے آئے

غیر ہی سمجھتے رہے عمر بھر جو
روح ہوئی پرواز تو اپنانے چلے آئے

زندگی بھر رہے روٹھے ہم سے عمراؔن
آٹھ گئے جب جہاں سے تو منانے چلے آئے

Rate it:
Views: 706
28 Feb, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets