نیند آتی ہے تو پھر آ جاتا ہے تیرا خیال
دل سے نکلتا ہی نہیں کبھی تیرا خیال
مانا کہ نیند تجھ کو بہت آتی ہو گی
مگر کب آتا ہوگا تجھ کو میرا خیال
خیال نہیں آتا تو کچھ تو خیال کر
ہم نے ہر خیال کو سمجھ لیا ہے تیرا خیال
زندگی تو اسی سہارے گزر رہی ہے
کہ تو آ جائے یا آ جائے تیرا خیال
زندگی تو ایسے ویسے گزر جائے گی
مگر تو رکھا کر اپنا سب سے ذیادہ خیال