تیرا وجود ہر اک سو دکھائی دیتا ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Moscowتیرا وجود ہر اک سو دکھائی دیتا ہے
جدھر بھی دیکھوں مجھے تو دکھائی دیتا ہے
ترے بھی دل کو یقیناً ملا ہے زخم کوئی
جو تیری آنکھ میں آنسو دکھائی دیتا ہے
اندھیری رات میں اپنا نہیں کوئی لیکن
خدا کا شکر ہے جگنو دکھائی دیتا ہے
لباس ایسا پہننے کی کیا ضرورت ہے
برہنہ جس سے کہ بازو دکھائی دیتا ہے
اُسے میں دیکھوں تو کچھ بھی نظر نہیں آتا
محبتوں میں یہ جادو دکھائی دیتا ہے
More Love / Romantic Poetry






