تیری جفاپرستی رنگ سے بھی آگے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیری جفاپرستی رنگ سے بھی آگے
میری جان نثاری ڈھنگ سے بھی آگے

حدوں کے بھنور نے کتنی رکھی ہیں
خیالوں کی اُڑانیں پنکھ سے بھی آگے

میں اب چھونے کے قابل ہی نہیں
کوہ گراں چٹانیں دنگ سے بھی آگے

شاید مدعا میں کوئی نفاق ہوگیا
نکل گئے قافلے سنگ سے بھی آگے

کسی جان میں بھی جان کہاں رہی گی
تیری تو ہر نگاہ ترنگ سے بھی آگے

اُس انداز ستم کا جمال جو دیکھا
میں تو رہہ گیا دنگ سے بھی آگے

 

Rate it:
Views: 313
06 Feb, 2011