تیری عطا کے بعد ہم نے ہر عطا کو مو ڑ د یا
تیری ادا کے بعد ہم نے ہر ادا کو مو ڑ د یا
تو نے مجھے الفت میں یو ں رنگا ، عیا ں را ز وفا
تجھ میں فنا ہو کر میں نے ہر اک فنا کو مو ڑ دیا
الفت میں تو نے جو سز ا دی تھی وہ پھر سے دے سزا
تیری خطا کے بعد ہم نے ہر خطا کو مو ڑ د یا
جو تھی ا نا تیری ، تھا اس پر نا ز مجھ کو تو صنم
تیر ی ا نا کے بعد ہم نے ہر ا نا کو مو ڑ د یا
ہم سے تیری چا ہت ، ملاقات کے دنوں کے بعد پھر
ہم نے محبت کی سبھی د لکش صدا کو مو ڑ د یا
مٹ خا کؔ طیبؔ گیا جہاں نا پائیدار سے ا ب صنم
ملتی دوا جو مجھ کو تو میں نے شفا کو مو ڑ دیا