تیری نظرمیں کشش نہ میرےانداز بیان میں ہے
مگر یہ تو دیکھ کتنی مٹھاس میری زبان میں ہے
ایک دن اپنے بخت کا ستارا ضرور چمکےگا
ابھی بادلوں کی اوٹ میں چھپا آسمان میں ہے
میرے لیے فقت تو ہی کل کائنات ہے میری
تجھ سا نہ کوئی اس سارے جہان میں ہے
جب ہم ایک دوسرےکہ دل کہ قریب ہیں
پھرکیوں دوری ہمارےدرمیان میں ہے
اصغرکو تیری ہر بات پیاری لگتی ہے
یہ نہ سمجھنا قصیدہ تیری شان میں ہے