تیری یادوں کو میں اس دل سے نکالوں کیسے
ایسے حالات میں میں خود کو سنبھالوں کیسے
تیرے ہی سنگ گزرتا تھا ہر اک لمحہ میرا
میں اپنی عمر تیرے بن یہ گزاروں کیسے
میرے ہر زخم پہ مرہم تو ہی لگاتا تھا
تو بتا اب میرا یہ زخم بھرے گا کیسے
میرے ہر درد کو ہنس ہنس کے بانٹ لیتے تھے
تیرے بن اب میرے یہ درد بٹیں گے کیسے
تیری یادوں کو بھولا سکتا نہیں ہوں میں جب
میری چاہت کو بھولاؤ گے بھلا تم کیسے