تیری یاد اب بہت آنے لگی ہے

Poet: Muhammad Usman By: Rana Muhammad Usman, lahore

تیری یاد بہت اب آنے لگی ہے
اک جان ہے وہ بھی اب جانے لگی ہے

تنہا تنہا اب رہنے لگا ہوں
تنہائی بہت تڑپانے لگی ہے

اس حال میں جینا مشکل ہے
ہر سانس تجھے بُلانے لگی ہے

تیری یادوں کی جو خوشبو ہے
میری سانسوں کو مہکانے لگی ہے

کوئی لمحہ تیری یاد سے خالی نہیں ہے
اب تو یہ آنکھیں بھی آنسو بہانے لگی ہیں

اگر لوٹ آنا ہے تو لوٹ آؤ
اس دل سے اب دھڑکن بھی جانے لگی ہے
تیری یاد بہت اب آنے لگی ہے

Rate it:
Views: 2013
22 Oct, 2010