کیا کہوں تیرے فراق میں کیا ہےحال میرا
تیری یاد میں روتے گزرا ہے سارا سال میرا
آنکھوں سے آنسو رکنے کا نام نہیں لیتے
اب تو ساتھی ہےتیرا بھیجاہوا رومال میرا
پچھلے سال جو ہونا تھا وہ تو کب کاہو چکا
ہو سکےتو نئے سال میں رکھنا خیال میرا
میری زندگی کی ہر حسرت پوری ہو جائے
جیتے جی جو تجھ سے ہو جائے وصال میرا
ہم تو تمہاری سوچوں میں ڈوبے رہتے ہیں
کبھی کبھی تم بھی پوچھ لیا کرو حال میرا