تیرے بن دنیا نظرآتی ہے زنداں کی طرح
میرے لیے بہاربھی آتی ہے خزاں کی طرح
کیا ہوا جو تم سے اب مراسم نہیں رہے
میرےجسم میں تو رہتی ہے جاں کی طرح
ہم ابھی ملےبھی نہ تھےاورجدابھی ہوگئے
پماری کہانی ہےدردبھری داستاں کی طرح
جب تیراساتھ تھاتوکوئی خوف لاحق نہ تھا
اب رقیبوں کی باتیں چبتی ہیں کمان کی طرح
تیری یادیں ہیں اصغر کے جینے کا سہارا
یہ ساتھ رہتی ہیں کسی مہرباں کی طرح