ہر گھڑی کانٹے کی ماند چبھے گی جاناں
تیرے بن عید کہاں عید لگے گی جاناں
کاٹنے سے کہاں کٹیں گے ہجر کے لمحے
زندگی حشر کے لمحات گنے گی جاناں
تھک بھی جاؤں گا اگر وقت کی مسافت سے
روح میری پھر بھی تیرے خواب بنے گی جاناں
تیری مسکان کی جو اک گھڑی چرائی ہے
زندگی بھر وہ میرے ساتھ رہے گی جاناں
تمہاری یاد کی وہ ایک ایک انگڑائی
شب کی تنہائی میں پلکوں سے بہے گی جاناں
ہلال عید کو دیکھیں گی جس گھڑی آنکھیں
تیری تصویر ہی سینےمیں سجے گی جاناں