تیرے پیار کا لوگ ہم سے پوچھتے ہیں
تیرے اظہار کا لوگ ہم سے پوچھتے ہیں
ہوگیا تھا ہم سے پیار ایک دن
تیرے اقرار کا لوگ ہم سے پوچھتے ہیں
چرچا ہے تیرے حسن کا سارے شہر میں
تیرے دیدار کا لوگ ہم سے پوچھتے ہیں
ہوتا ہے جب ذکرتیرے لب و رخسار کا
تیری آنکھوں کے خمار کو لوگ ہم سے پوچھتے ہیں
وصل کی رات گزر گئی ہے تیرے بغیرہی
اس انتظار کا لوگ ہم سے پوچھتے ہیں