جام الفت جہاں پیش کئے جاتے ہیں ان محفلوں سے ہم اٹھ چلے آتے ہیں ہر گز نہیں خوف تیغ براں ہم رکھتے مگر وار پشت پر وہاں کئے جاتے ہیں