جاناں

Poet: muhammad faizan munghiz By: muhammad faizan munghiz, jhelum

اپنے ہی تو دیتے ہیں سہارا جاناں
تو نے پوچھا ہی نہیں حال ہمارا جاناں

رات گہری تھی سمندر بھی بہت ظالم تھا
دور کر دیتی تھی ہر لہر کنارا جاناں

تیری زلفوں میں مہک تھی کہ جادو تھا؟
تیری آنکھوں میں چمک تھی کہ شرارا جاناں؟

سب مجھے چھوڑ گئے، اور کسی کا سمجھے
تم نہ چھوڑو مجھے اب یار خدارا جاناں

راہ سے گزرے تھے۔ نہ لوٹ کہ دیکھا تو نے
میں نے منڈیر سے جھانکا تو پکارا ۔جاناں‘

تم نے انجانے میں کیا غلط کیا ہے منغض
ہر گلی ہوتا رہا چرچا تمہارا جاناں

Rate it:
Views: 453
16 Oct, 2015