میرے عشق کی ابتدء تیرے جبر کی انتہا جانے خدا جانے خدا
اب تک مجھے ملا کیا قسمت میں ہے لکھا کیا جانے خدا جانے خدا
راہوں میں ہیں پھول کھلے چاہت کے کئیں رنگ ملیں
پر صنم میرے ہم دم تیری رضا جانے خدا
لاکھوں میں سے ہے چنا تجھے تجھ پر ہے بہت برم مجھے
پر صنم میرے پیار کی یہ داستاں جانے خدا
عجب ہے کتنا یہ دل نہ مانے آنکھوں سے لکھے ہیں افسانے
پر صنم تیری قسم دل گواہ جانے خدا