جانے کیوں زندگی اب صحرا لگتی ہے

Poet: Aazi By: Azam, Gujranwala

جانے کیوں زندگی اب صحرا لگتی ہے
سانس بھی لو تو زخموں کو ہوا لگی ہے

کیوں ہر بات کی تاثیر مجھ پر الٹی ہے
کوئی دعا بھی دے تو بد دعا لگتی ہے

جینے کی تمنا نہیں مجھ کو ذرا بھی
سانس لینا بھی اب تو اک سزا لگتی ہے

اپنے دل کا حال سناؤں بھی تو کسے
جب ساری دنیا ہی مجھے بے وفا لگتی ہے

کوئی مرہم نہیں ملتا میرے درد کا مجھ کو
اب تو بس موت ہی میرے زخموں کی دوا لگتی ہے

Rate it:
Views: 602
03 Sep, 2010