جب اس سےبات ہوئی تھی پیارسے میری راہیں بھرگئیں تھیں انوار سے محبت جیسالادوا مرض لگا کر مجھے اب حال نہیں پوچھتااپنے بیمار سے اسےملنےکویہ کتنا بےتاب ہے وہ آ کرپوچھ لےمیرےدل بیقرارسے جب مجھےاس کی یادستاتی ہے پھر باتیں کرلیتاہوں درودیوار سے