جب بھی ہم دل کی بات کرتے ہیں
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanجب بھی ہم دل کی بات کرتے ہیں
ان کے تیور بہت بگڑتے ہیں
بھیگے موسم کا اک تقاضا ہے
وہ تقاضے کہاں سمجھتے ہیں
آشنا ہم کہاں زمانے سے
خود سے بھی اجنبی سے ملتے ہیں
اپنی طرز فغاں انوکھی ہے
رونے میں بھی ذرا سا ہنستے ہیں
کچھ بھی کہنے سے پہلے سوچ تو لو
لوگ پتھر اٹھائے پھرتے ہیں
دل میں الفت کے ہی نہیں ،غم تو
اور بھی بے شمار رہتے ہیں
کل جو لوگوں پہ ظلم ڈھاتے رہے
اپنے سائے سے آج ڈرتے ہیں
لوگ وہ ہی عظیم ہیں زاہد
جو سچائی کا ساتھ دیتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






