جب تیرا کوئی پیغام نہیں آتا توبکھرجاتےہیں انتظارمیں اشک آنکھوں کاسمندربھر جاتےہیں تیرا نامہ میرا حوصلہ کچھ زیادہ ہی بڑھادیتاہے اسے پڑھتے پڑھتےکئی دن گزر جاتےہیں ان آنسوؤں کو خزانےکی طرح رکھتےہیں تیری یاد میں جو آ نکھوں سےگرجاتےہیں