Add Poetry

جب رخ سے نقاب ان کے دھیرے سے سرکتی ہے

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow

 جب رخ سے نقاب ان کے دھیرے سے سرکتی ہے
کیا روپ نکلتا ہے کیا شان جھلکتی ہے

وہ شعلہ بدن تو بس اک بار ہی گذرا تھا
اب تک مرے سینے میں اک آگ دہکتی ہے

اٹھنے کو وہ گھونگھٹ ہے ۔آئے گی قیامت کیا
کیوں جسم لرزتا ہے کیوں آنکھ پھڑکتی ہے

دولت کے اجالوں میں کیوں جام چھلکتے ہیں
غربت کے اندھیروں میں جب بھوک سسکتی ہے

وہ خواب سے اٹھتے ہیں لیتے ہوئے انگڑائی
یا باد سحر سے کوئی شاخ لچکتی ہے

غلطی ہو سیاست کی یا شیخ و برہمن کی
شعلے نہیں تھمتے ہیں جب آگ بھڑکتی ہے

تعریف حسینوں کی کرنا مری فطرت ہے
پر ان کو حسن میری یہ بات کھٹکتی ہے

Rate it:
Views: 332
10 Dec, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Love Love
Junaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets