جب سنتے ہیں میری آہ و فغاں
رو پڑتے ہیں ٰیہ زمیں و آسماں
پتھر پگھل جاتے ہیں موم کی صورت
سن کر میری درد بھری داستاں
پیڑپودے بھی گڑگڑانےلگتےہیں
جب ان سے کرتا ہوں حال دل بیاں
پھول کلیاں بھی سبھی رونے لگیں
جوان پہ ہو جاہیں میرےزخم عیاں
جس نے اصغر کا یہ حال کیا ہے
اس صنم کو جاکر ڈھونڈوں کہاں