تمہیں ہر پل خوشی دیتے رہے
تم سے پیار کرتے ہیں اپنے پیار کی گواہی دیتے رہے
تم ہم سے روٹھتے رہے ہم تمہیں مناتے رہے
ہم تو ہر پل بس تیرے لیے خوشی چاہتے رہے
جب کبھی بھی ہمیں تمہاری ضرورت ہوتی تھی
سب سے زیادہ اسی وقت تو ہم خود کو تنہا پاتے رہے
تھے تم سے ویسے تو ہزاروں گلے ہزاروں شکوے پر
جب سے تمہاری آنکھوں میں محبت دیکھی ہیں خود کے لے
تب سے ہم اپنے ہر گلے ہر شکوے کو غلط ٹہراتے رہے
ہم تو خود کو ہی مناتے رہے
سمجھاتے رہے کہ شاید تمہیں اقرار محبت کا طریقہ نہیں آتا
ہم تو تمہں وہ طریقہ بھی سکھاتے رہے