جب سے کسی نے دیکھا ہے پیار سے
ًمیری راہیں روشن ہو گئیں انوار سے
مجھے محبت جیسالادوا مرض لگا کر
اب حال نہیں پوچھتا اپنے بیمار سے
اسے ملنے کو یہ کتنا بےتاب رہتا ہے
کوئی پوچھے تو میرےدل بےقرار سے
جب مجھے اس کی یاد آتی ہے
دکھ بانٹ لیتا ہوں در و دیوار سے
عید پہ اتنا کرم کرنا میرے مولا
اصغر کو ملا دےاس کےیار سے