Add Poetry

جب لبوں نے ترا سوال لیا

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

جب لبوں نے ترا سوال لیا
پورے عالم کا سر وبال لیا

کیسی ظالم تھی وہ قتالہ بھی
جسم میں جاں تھی دِل نکال لیا

کھاتا تھا ٹھوکریں جو خلوت کی
اب اُسے یاد نے سنبھال لیا

یہ بھی کوئی کمال تھا اُس کا
چھین مجھ سے مرا کمال لیا

سو برس روئیں بھی تم کم نا ہو
ایسا کچھ سینے پہ ملال لیا

ہم تجھے سمجھے جاں نثار اپنا
تُو نے بھی ہم کو اپنی ڈھال لیا

خُوش نصیبی نہ لوٹ کر آئی
اپنے سر جب سے اُس کا بال لیا

ہُوں میں وہ بد نصبیب کے جس نے
خواب بیچے خراب حال لیا

کہتے ہیں لوح اور قلم جس کو
ہم نے قسمت میں وہ بھی لال لیا

Rate it:
Views: 394
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets