اس سےبچھڑ نےکےبعد خوشی نہ ملی
جدائی میں دل جلایامگرروشنی نہ ملی
ہمارے دل میں ارمان تو بہت پلتےرہےلیکن
دنیا میں کسی سےہماری کنڈلی نہ ملی
لوگ ساحل کی تلاش میں ڈوبتےرہے
مگرہمیں پیارنگر والی کشتی نہ ملی
آزادی کی خاطر کہیں قربانیاں دینی پڑیں
خود مختاری کسی کوکبھی سستی نہ ملی
جہاں کےمکیں خوشی سےبستے ہوں
یہاں ایساکوئی شہرایسی بستی نہ ملی
جب سےمیری دھنو مجھ سےروٹھی ہے
تب سےاصغر کو من کی شانتی نہ ملی