جس دن سےان سےدوستی ہوئی ہے
سارے زمانے سے دشمنی ہوئی ہے
زندگی کی ساری راہیں روشن ہو گئیں
اب زندگی میں پیار کی روشنی ہوئی ہے
ہم خود کو بڑا خردمند سمجھےتھےاصغر
پر ہم سے پیار کرنے کی نادانی ہوئی ہے
کیا سمجھاتے ہو حقیقی و مجازی کافرق
ہم نےتوعشق کی حقیقت مانی ہوئی ہے
وہ کیا آئے اصغر کےغریب خانے پہ
ان کےآتےہی ہر سمت چاندنی ہوئی ہے