جس طرح درختوں کا سائباں نہیں جاتا

Poet: داد بلوچ فورٹ منرو By: داد بلوچ, Dera Ghazi Khan Fort Munro

جس طرح درختوں کا سائباں نہیں جاتا
جذبہ محبت ِ بھی رائیگاں نہیں جاتا

ہر قدم قیامت کے درد سہنے پڑتے ہیں
طالبِ محبت کا امتحاں نہیں جاتا

دن گزر تو جاتے ہیں غم کی دھوپ چھاؤں کے
سر سے بد نصیبی کا آسماں نہیں جاتا

زخم بھر تو جائیں گے وقت کے گزرنے پر
عشق کا جو گھاؤ ہے جانِ جاں نہیں جاتا

آسماں کی پلکیں بھی اس سے بھیگ جاتی ہیں
دادؔ رات دن رونا رائیگاں نہیں جاتا

Rate it:
Views: 605
04 Oct, 2017