جس کی محبت میری قسمت میں نہ تھی
وفا اس شخص کی فطرت میں نہ تھی
دونوں ہجر کےسمندرمیں ڈوبتےرہے
وصل کی رات ہمارےبخت میں نہ تھی
وہ میرا دل جیت کر بھی اداس رہتےہیں
ہمیں کوئی ندامت شکست میں نہ تھی
چاہت میں شراروں پہ بھی چلنا پڑتا ہے
یہ بات ہماری کتاب حیات میں نہ تھی