جس کا مجھ پہ احسان بہت ہے
مجھے اس یار پہ مان بہت ہے
میں قسمت پہ کیوں نہ نازکروں
مجھ پہ وہ مہربان بہت ہے
اس کی خاطر جان واردوں لیکن
میرا یار مجھ سےبدگمان بہت ہے
اس کہ بنا میں کچھ بھی نہیں
اس کہ ساتھ میری شان بہت ہے
اس کہ ساتھ میری تمام عمرگزرے
اصغر کے دل کا یہ ارمان بہت ہے